کیا بھارت دریائے سندھ کا پانی روک سکتا ہے؟ 135

کیا بھارت دریائے سندھ کا پانی روک سکتا ہے؟

تیمورچوہدری

جس طرح ہندوستان تین دریاؤں کے پانی کو روک چکا ہے کیا دریائے سندھ کو روک سکتا ہے؟

اس حوالے رہبر نیوز کی جانب سے ایک تحقیقی جائزہ پیش کیا جاتا ہے۔

دریائے سندھ ایک طویل اور اہم دریا ہے جو تبت (چین) کے علاقے سے نکلتا ہے۔ اس کا منبع جھیل مانسرور (Manasarovar) ہے، اور تبت میں اسے سنگھے کھابب کہا جاتا ہے۔ بلتی زبان میں بھی اسے سنگھے چھو کہا جاتا ہے۔ “سنگھے” کا مطلب شیر اور “چھو” کا مطلب دریا ہے، یعنی “شیر دریا”۔ یہی وجہ ہے کہ مصنفین دریائے سندھ کو “شیر دریا” لکھتے ہیں۔

یہ دریا چین میں تبت سے نکل کر لداخ میں داخل ہوتا ہے، جو اس وقت بھارت کے زیر انتظام ہے۔ لداخ میں دریائے سِرُو اس میں شامل ہوتا ہے۔ لیکن لداخ میں دریائے سندھ کو بھارت کے کسی بھی علاقے میں موڑنا یا ڈائورٹ کرنا تقریباً ناممکن ہے، کیونکہ:

ہمالیہ کے پہاڑ نہایت بلند اور سخت چٹانی ساخت رکھتے ہیں۔

اگر بھارت ایسا کرنے کی کوشش کرے، تو اسے ہزاروں کلومیٹر لمبی سرنگیں ہمالیہ کے اندر بنانی ہوں گی، جو تکنیکی اور مالی لحاظ سے تقریباً ناممکن ہے۔

ایسی کوئی کوشش مکمل ہونے میں کئی دہائیاں (حتیٰ کہ 100 سال) لگ سکتی ہیں، اور پھر بھی کامیابی کی ضمانت نہیں۔

دریائے سندھ میں پانی کہاں سے آتا ہے؟
دریائے سندھ کا 95 فیصد پانی گلگت بلتستان سے آتا ہے۔ جب دریائے سندھ بلتستان (پاکستان) میں داخل ہوتا ہے، تو وہاں اس میں کئی اہم دریا شامل ہوتے ہیں:

کریس کے مقام پر:

دریائے شیوک ،دریائے سلترو اور دریائے ہوشے کا پانی اس میں شامل ہوتا ہے۔

سکردو کے مقام پر:

دریائے شگر

گلگت کے مقام پر:

دریائے گلگت

اس کے علاوہ:

دریائے استور

اور متعدد چھوٹے ندی نالے اور گلیشیئرز سے بہنے والا پانی

یہ تمام دریائیں دریائے سندھ کو تقریباً 95 فیصد پانی فراہم کرتی ہیں۔

خیبر پختونخوا میں:
آگے جا کر دریائے کابل اس میں شامل ہوتا ہے۔ یہ دریا اصل میں دریائے چترال ہے، جو پاکستان سے افغانستان جاتا ہے اور پھر واپس آ کر دریائے سندھ میں شامل ہوتا ہے۔

یعنی دریائے سندھ کا تقریباً 95 فیصد پانی پاکستان کے گلگت بلتستان، چترال اور دیگر پہاڑی علاقوں سے آتا ہے۔

نتیجہ:
اگر بھارت لداخ کے علاقے میں دریائے سندھ کو موڑنے کی کوشش بھی کرے، تو بھی وہ صرف 5 فیصد پانی پر اثر ڈال سکتا ہے۔ دریائے سندھ کو مکمل روکنا یا بند کرنا ناممکن ہے کیونکہ:

اصل پانی کے ذرائع گلگت بلتستان میں موجود ہیں۔

تکنیکی طور پر بالائی دریائے سندھ لداخ کے علاقے میں کوہ ہمالیہ جیسے علاقے میں موڑنا ممکن نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں